نئی دہلی: 30 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مبینہ الزامات پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس بھیجا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ نوٹس کانگریس ممبر پارلیمنٹ سشمیتا دیب کی عرضی پر جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ملی شکایات پر وہ ضروری کارروائی کرے۔ الیکشن کمیشن نے منگل کو پی ایم مودی، امت شاہ اور کانگریس صدر راہل گاندھی پر کارروائی کو لے کر طویل میٹنگ کی تھی۔ سپریم کورٹ میں اب اس معاملے کی اگلی سماعت جمعرات کو ہوگی۔ ادھر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے کہا ہے وہ جلد ہی کوئی ایکشن لے گا۔واضح ہو کہ پیر کو آل انڈیا خواتین کانگریس کی صدر سشمیتا دیب نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دے کر کہا تھا کہ الیکشن کمیشن وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات کو نہیں سن رہا ہے۔ سشمیتا دیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی خاموشی بالواسطہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی حمایت کرتی ہے۔کانگریس لیڈر نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے دو سینئر رہنماؤں کے نفرت پھیلانے والے بیانات سیاسی مقاصد کے لیے فوج کے استعمال کے خلاف کی گئی شکایت پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کر سکا ہے۔الیکشن کمیشن نے پہلے بھی تمام رہنماؤں کو ہدایت دی تھی کہ کوئی بھی لیڈر فوج کا استعمال ووٹ مانگنے میں نہ کرے۔ اگرچہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنے انتخابی تقریروں میں با لاکوٹ حملے اور فوج کا ذکرکئی بار اپنی تقریر میں کر چکے ہیں۔ ادھر کانگریس کی طرف سے سپریم کورٹ میں عرضی دینے کے بعد الیکشن کمیشن نے اس مسئلے پر منگل کو میٹنگ کی۔